Description
تفصیل
لفظ "Orangutan" اورنگ "Orang" اور "Utan" سے مل کر بنا ہے۔ "Orang" (آدمی) جبکہ "Utan" کے معنی (جنگل) کے ہیں جس سے مراد لی گئی ہے "جنگل کا آدمی"۔
یہ بن مانس کی نسل کا سب سے بڑا جانور ہے اور ایشیائی ممالک میں پایا جاتا ہے۔ اس کے بازو اپنی نسل کے دوسرے تمام جانوروں سے زیادہ لمبے ہوتے ہیں۔ یہ رہائش کے لئے باقاعدہ گھر بناتا ہے جو پیڑوں پر مچان کی شکل میں یا کسی بِھٹ کی شکل میں ہوتے ہیں۔ اس کے بال منفرد نوعیت کے سُرخی مائل بھورے ہوتے ہیں جبکہ دوسری نسلوں میں یہ بال بھورے اور سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں۔ ان کا اصل وطن ملائیشیا اور انڈونیشیا کا علاقہ ہے۔
موجودہ دور میں یہ صرف بورنیو اور سماٹرا کے گھنے اور بارشوں والے علاقوں میں پائے جاتے ہیں اور ان کی ذرّیت ویت نام، خاکنائے تھائی مالے، انڈونیشیا ، ملائیشیا،ویت نام ، سماٹرا اور چین کے علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ ان کی دو نسلیں ہیں جو خطرناک حد تک کم ہوتی جارہی ہیں۔
"ٹارزن" اس کی ایک مہذب شکل کہی جاسکتی ہے کیونکہ ٹارزن مافوق الفطرت کردار نھیں ہے ۔"دکنی ادب" کی داستانوں میں "اورنگ" طاقت ور آدمی کو کہا جاتا ہے۔دکنی یا دکھنی زبان میں "اورنگ" شاہی افراد کو بھی کہا جاتا ہے اور "اورنگ آباد" ایک علاقہ ہے جو حیدر آباد(دکّن) میں ہی ہے۔یہ عین ممکن ہے کہ "ہندی ادب" میں طاقت اور برنائی کے حوالوں سے ٹارزن کو "اورنگ آدم" سے تعبیر کیا گیا ہو۔ہندی میں "اورنگ ٹن" بڑے اور طاقت ور بندر کو بھی کہا جاتا تھا جس کی پُوجا بھی کی جاتی رہی۔