Description
تفصیل
مینڈھا یا دنبہ دراصل نر بھیڑ ہے۔ مینڈھے، دُنبے کی طرح جنگلی بھی ہوتے ہیں اور پالتو بھی۔ انسان بسا اوقات انہیں گلّوں کی شکل میں پالتا اور گلّوں کی شکل میں ہی چَراتا ہے۔ عیدالاضحٰی کے موقع پر مینڈھوں کو سُنتِ ابراہیمی کی پیروی کے تحت قربان بھی کیا جاتا ہے۔
مینڈھے سبزی خور ہوتے ہیں اور نباتات یا گھاس پھوس پر گزارا کرتے ہیں۔ مینڈھے کی جسمانی ساخت میں اس کے خمیدہ (مُڑے ہوئے) سینگ اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ دوسرے حیوان سے لڑائی کے دوران یہ ان ہی سینگوں کو اپنے دفاعی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
تجارتی مقاصد کے تحت بھی مینڈھے اور دُنبہ کی افزائشِ نسل کی جاتی ہے۔ ان مقاصد کے لئے انہیں چَھپّروں یا احاطوں میں پالا جاتا ہے اور گرمیوں میں ان کی جِلد پر سے اُون حاصل کی جاتی ہے جسے "نمدہ" کہا جاتا ہے۔ بعد ازاں نمدہ کو صاف کرکے اس سے تجارتی اشیاء مثلا پارچہ جات اور آرائشی سامان تیار کیا جاتا ہے۔
مینڈھے یا دُنبہ کا گوشت ذائقے کے اعتبار سے بکرے کے گوشت سے مختلف یعنی مہک دار ہوتا ہے۔ مینڈھے کے گوشت میں چربی کے ریشے پائے جاتے ہیں جو گوشت کو زیادہ عرصہ رکھے جانے پر ایک مخصوص بُو دینے لگتے ہیں۔