Shair

شعر

ہر صدف بلورسے شفاف تھی
ریگ بھی اب گہرسے صاف تھی

(نظیر)

سمجھنا ہے کسی دن، سوانگ تونے ہیں کیے جو جو
بھلا بے! سب تری شوخی شرارت ہم نے پہچانی

(نظیر)

جس نے اس دنیا میں آکر ایک دن بھی پی نہ بھنگ
اس نے سچ پوچھوتو کیا دکیھا جہاں کا آب ورنگ

(نظیر)

ستم یہ دیکھ اک آتش زدی بلبل جو چہکاری
تولی پھر راہ جنگل کی نکل اس طور یک باری

(نظیر)

بدن میں دیکھ کر شعلے بھڑکتے، ہاتھ ملتا ہوں
بھبوکے تن سے اٹھتے ہیں ستی کی طرح جلتا ہوں

(نظیر)

دنیا کا چمن یارو ہے خوب یہ آرستہ
سرسبز رہے اس کا ہر سبزہ یہ پیوستہ

(نظیر)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 171
Pinterest Share