Shair

شعر

مجھے حیراں نگاہی آخر اس عالم میں لے آئی
جہاں ان کی نظر میری نگہبان ہوتی جاتی ہے

(ناصر کاظمی)

خلوتوں میں روئے گی چھپ چھپ کے لیلائے غزل
اس بیاباں میں نہ اب آئے گا دیوانہ کوئی

(ناصر کاظمی)

رت بدلی‘ آندھی چلی‘ سوکھن لاگے پات
رنگ برنگی ڈالیان‘ روویں مل مل ہات

(ناصر کاظمی)

جم راج، دیو دیویاں ، جنّات، آدمی
بئٹھے تھے زیب تن کئے ملبوسِ دَرشَتی

(ناصر کاظمی)

منظر دھواں دھواں ہے طبیعت اداس ہے
اک کم سخن نظر ، دمِ رخصت اداس ہے

(ناصر کاظمی)

کچھ اب سنبھلنے لگی ہے جاں بھی بدل چلا دور آسماں بھی
جو رات بھاری تھی ٹل گئی ہے جو دن کڑا تھا گزر گیا وہ

(ناصر کاظمی)

First Previous
1 2 3 4
Next Last
Page 1 of 4
Pinterest Share