Shair

شعر

سوا لنگوٹ کے تن پر تھی بس رمائی بھبو
یوں ہی وہ برف میں پالے میں رہتا ماں کا پوت

(جگ بیتی)

منکر پاک ہے وہ شیشے کی خوں ریزی سے
مرد ماں دیکھو تو پھر آنکھیں ہیں کیوں لال اس کی

(جوشش)

کیا زیست پھر ان کی جنھیں ماں باپ نہ بخشیں
تیور بھی جو میلے ہوں تو دودھ آپ نہ بخشیں

(انیس)

وئی ماں برے یہ عورتاں کرتیاںبدی بیشک تو کوئی
لاکھیاں سو جھوٹیاں‘ سوگنداں یک کے اوپر یک ڈھولتیاں

(ہاشمی)

مایوسِ وصل اُس کے کیا سادہ مُرد ماں ہیں
گُزرے ہے میر اُن کو امیدوار ہر شب

(میر تقی میر)

ماں ہوں میں کلیجہ نہیں سینے میں سنبھلتا
صاحب مرے دل کو ہے کوئی ہاتھوں سے ملتا

(انیس)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 14
Pinterest Share