اے ولی شہر حسن کے اطراف
خط سوں اس کے حصار ڈالے ہیں
(ولی)
|
تری یاد حسن ملیح میں خم بادہ میں تو چڑھا گیا
جو ہو ناروا تو ہو ناروا مجھے شک نہیں ہے جواز میں
(بے نظیر شاہ)
|
میں ہی نہیں فریفتہ حسن گندمی
آگے سے ہوتی آئی ہے ادم کو دیکھیے
(جرأت)
|
رکھ حسن سے بعد خط کے بوسے کی طلب
کرتا ہے گا وصول پالا پٹی
(ضیاء برہان پوری)
|
پڑیا نظر یکایک ہلجیا سو جیو بے شک
چنگی اٹھی جیوں چکمک حسن و ہمن ملالی
(قلی قطب شاہ)
|
حسن تصور کا مزا پوچھے مرے دل سے کوئی
جب دونوں آنکھیں بند کیں تو کھل گئے چودہ طبق
(اعجاز نوح)
|