Shair

شعر

اے ولی شہر حسن کے اطراف
خط سوں اس کے حصار ڈالے ہیں

(ولی)

تری یاد حسن ملیح میں خم بادہ میں تو چڑھا گیا
جو ہو ناروا تو ہو ناروا مجھے شک نہیں ہے جواز میں

(بے نظیر شاہ)

میں ہی نہیں فریفتہ حسن گندمی
آگے سے ہوتی آئی ہے ادم کو دیکھیے

(جرأت)

رکھ حسن سے بعد خط کے بوسے کی طلب
کرتا ہے گا وصول پالا پٹی

(ضیاء برہان پوری)

پڑیا نظر یکایک ہلجیا سو جیو بے شک
چنگی اٹھی جیوں چکمک حسن و ہمن ملالی

(قلی قطب شاہ)

حسن تصور کا مزا پوچھے مرے دل سے کوئی
جب دونوں آنکھیں بند کیں تو کھل گئے چودہ طبق

(اعجاز نوح)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 81
Pinterest Share