Shair

شعر

واجب القتل اُس نے ٹھہرایا
آیتوں سے روایتوں سے مجھے

(ذوق)

ایک آنسو نے ڈبویا مجھ کو ان کی بزم میں
بوند بھر پانی سے ساری آبرو پانی ہوئی

(ذوق)

دنیا نے کس کا راہِ فنا میں دیا ہے ساتھ
تم بھی چلے چلو یونہی‘ جب تک چلی چلے

(ذوق)

خاکساری نے اسی دن رودشنی پائی تھی ذوق
آدم کاکی کا جس دن آب وگل پیدا ہوا

(ذوق)

میں آبگینہ کے آگے ہوں آپ شرمندہ
کہ ایک بات سے پڑتے ہیں بال اس میں ہزار

(ذوق)

آسمان درد محبت کے جو قابل ہوتا
تو سکی سوختہ کا آبلہ دل ہوتا

(ذوق)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 90
Pinterest Share