Shair

شعر

گو میں رہا رہینِ ستم ہائے روزگار
لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا

(غالب)

جانا پڑا رقیب کے در پہ ہزار بار
اے کاش جانتا نہ تری رہگزر کو میں

(غالب)

ہم کہاں قسمت آزمانے جائیں
توہی جب خنجر آزمانہوا

(غالب)

رونے سے اور عشق میں بے باک ہوگئے
دھوئے گئے ہم اتنے کہ بس پاک ہوگئے

(غالب)

کم نہیں جلوہ گری میں ترے کوے سے بہشت
یہی نقشہ ہے ولے اس قدر آباد نہیں

(غالب)

شرع و آئین پر مدار سہی
ایسے قاتل کا کیا کرے کوئی

(غالب)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 127
Pinterest Share