دگر گوں عشق حسن یار سے ہے رنگ عالم کا کوئی چہرہ بحال اب ہم جو سنتے ہیں تو دفتر میں راقم
|
اے مہوس دل کو حط شعلہ رو سے عشق ہے آگ قائم یہاں بوٹی سے پارا ہوگیا سحر (راجہ محمود آباد)
|
حکمت عشق بو علی سوں نہ پوچھ نئیں وہ قانون شناس اس فن کا ولی
|
عشق کے درس کے بھتر فرہاد بحث تیری سوں لا جواب ہوا ولی
|
جکوئی تج عشق کا مد پی متے ہو جھلنے ہارے ہیں ہمیں عاشق انوں کے ہور انوں عاشق ہمارے ہیں غواصی
|
دانہ اشک کو دی عشق نے میرے وہ آب جو اسے دیکھتا ہے صاف گہر جانتا ہے کلیات ظفر
|