URDU encyclopedia

اردو انسائیکلوپیڈیا

search by category

قسم کے ذریعہ تلاش کریں

search by Word

لفظ کے ذریعہ تلاش کریں

Religionمذہب

Manicism مانوی مذہب

Name In EnglishManicism

Description

تفصیل

مانی بمقام "بابل" ٢١٦ ء میں پیدا ہوا اس کا باپ کافر یعنی غیر عیسائی تھا مدافن کے بت خانوں میں کثرت سے جاتا تھا۔ کم عمری میں ہی مانی کو یقین ہوگیا تھا کہ وہ خدا کا فرستادہ ہے اور اس کو نئے مذہب کی تبلیغ کے لئے پیدا کیا گیا ہے۔ مانی کی بیشتر تصانیف آرامی زبان میں ہیں لیکن ایک کتاب فارسی میں ہے۔ اس نے اپنی باتوں کا مفہوم سمجھانے کے لئے تصویروں کا استعمال بھی کیا جس کی وجہ سے اس کا نام مصور کی حیثیت سے بھی زندہ ہے۔ مانوی مذہب کی بنیاد شر اور خیر اور نور و ظلمت کے ابدی تضاد پر ہے۔ ظلمت و شر کو وہ ایک قسم کا ارادہ اور تصور قرار دیتا ہے۔ مانی کے عقیدے کی رُو سے آدم و حوا شیاطین کی اولاد تھے(نعوذ باللہ)۔ اس تخلیق سے شیطان کا مقصد تھا کہ نور کے کچھ اجزا کو اسیر کرکے اپنے قبضہ میں رکھیں۔ اس لئے آسمانی طاقتوں نے شیاطین کو شکست دینے کے لئے حضرت مسیح کو دنیا میں بھیجا جو کہ نورِ مجسم تھے تاکہ وہ آدم کو بہشت و دوزخ‘ آسمان و زمین اور شیاطین کے بارے میں صحیح تعلیم دیں۔ مانی‘ بدھ‘ زرتشت اور حضرت مسیح کو الہامی پیغمبر مانتا تھا اور اپنے آپ کو آحری نبی کہتا تھا۔ مانوی عقیدہ یہ ہے کہ مذہب کا کام یہ ہے کہ انسان میں جو الوہی عنصر موجود ہے اسے مادی قیود سے آزاد کیا جائے تاکہ انسان اپنے آسمانی منبع سے مل جائے۔ مانویوں نے اپنے ہم مذہب افراد کو متعدد درجات میں تقسیم کیا گیا عام مانویوں کو سامعین کہا جاتا ہے ایک خواص کا حلقہ۔ اس خواص کے بھی مختلف درجات ہیں جس میں سب سے اونچا درجہ مانی کا تھا۔ مانوی مذہب میں نفس کشی اور ریاضت کا کوئی مقام نہ تھا اور گناہوں کے بدلے اپنے آپ کو ایذا دینے کا بھی کوئی تصور نہ تھا۔ زندہ ہستیوں کو ہلاک کرنا یا جنس اختلاط برتنا اصلا شیطانی افعال ہیں جن کے باعث نور کے لئے ظلمت سے رہائی حاصل کرنا دشوار ہوجاتا ہے۔ مانویت میں سحر اور بت پرستی ممنوع تھی اور روزہ کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی تھی۔ مانوری مذہب ایک ایسے ملک اور ماحول کی پیداوار تھا جو مختلف اور متضاد مذہبی عقائد کی رزم گاہ تھا۔ مانوی مذہب کی کوشش یہ تھی کہ دنیا میں جتنی کچھ اچھائی اور نیکی ہے وہ سب حاصل کرلی جائے۔ مانی نے زرتشت بدھ مت اور یہودی عیسائی سب مذاہب سے کچھ نہ کچھ استفادہ کیا۔ ایرانیوں کے ظلم و ستم کے باوجود بابل کا علاقہ کئی صدیوں تک مانویوں کا مرکز رہا۔ لیکن آہستہ آہستہ مانویت ایران اور بابل سے بالکل ختم ہوگئی اور ترکی منتقل ہوگئی۔

Poetry

Pinterest Share